60 اور 70 کی دہائی میں بھارتی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والی لیجنڈ اداکارہ ممتاز ان دنوں کراچی میں موجود ہیں جہاں وہ جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان کی مہمان بنیں۔
بھارتی اداکارہ ممتاز نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے کیرئیر اور ہٹ فلموں پر بات کی۔
ممتاز نے کہا کہ ’میں بھارت میں پیدا ہوئی لیکن میرے والدین ایران سے ہیں، میرے والد کے دوست اور رشتے دار پاکستان آیا جایا کرتے تھے تو میں سوچتی تھی میں بھی ایک دن پاکستان جاؤں گی، اس لیے بہت سالوں سے میری خواہش تھی کہ مجھے پاکستان جانا ہے اور پاکستان کو دیکھنا ہے، بہت خوش نصیب ہوں پاکستان اوربھارت دونوں طرف کے لوگ محبت کرتے ہیں اور مجھے شرم آرہی ہے کہ میں بہت تاخیر سے پاکستان آئی‘۔
سینئر اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے اداکاری کی دنیا میں 7 سال کی عمر میں قدم رکھا تھا اور 7 سال کی عمر سے لے کر 26 سال کی عمر تک کام کیا اور پھر شادی کی وجہ سے اداکاری کو خیر آباد کہہ دیا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میرے ساتھ کوئی کام نہیں کرنا چاہتا تھا، راجیش کھنہ اور دلیپ کمار نے میرے ساتھ کام کرنے کی حامی بھری، راجیش کھنہ کے ساتھ فلموں میں کام کیا اور ہم دونوں کی تمام فلمیں ہی ہٹ ہوئی ہیں، میری تمام فلموں کےگانے بھی ہٹ ہوئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میری فلموں کو پاکستان نے بھی نقل کرنے کی کوشش کی لیکن اصلی، اصلی ہی ہوتا ہے اور کوئی آرٹسٹ یہ نہیں کہہ سکتا کون سا گانا کب ہٹ ہوگا‘۔
پاکستانی فنکاروں سے دوستی کے سوال پر ممتاز کا کہنا تھا کہ ’لیجنڈ گلوکارہ نور جہاں سے بھی ملی ہوں، انہوں نے مجھے گھر پر کھانے پر بھی بلایا ، وہ بہت پیار سے پیش آتی تھیں کیونکہ کوئی بھی پیار کے بغیر نہیں رہ سکتا اور جب آپ کسی سے پیار محبت کی بات کرتے ہیں تو آپ دنیا فتح کرسکتے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’میں نے زندگی میں کبھی بھی کسی کو آٹو گراف دینے سے منع نہیں کیا‘۔
پاکستانی ڈرامے دیکھنے کے سوال پر ممتاز نے کہا کہ ’ ایسے تو کوئی ڈرامہ نہیں دیکھتی لیکن پاکستانی اداکار احسن خان نے اپنا ایک ڈرامہ دیکھنے کا کہا تھا وہ دیکھا ہے، اس دوران بھارتی اداکارہ نے ماہرہ خان کی بھی تعریف کی۔