اسلام آباد: نیپرا نے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 66 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی۔
نیپرا ڈیٹا کے مزید جانچ پڑتال کے بعد تفصیلی فیصلہ اور نوٹیفیکیشن جاری کرے گا، من و عن اضافے کا سیلز ٹیکس سمیت بجلی صارفین پر 40 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت ہوئی۔
سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اس ماہ 2 روپے 12 پیسے کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ مانگی ہیں، مقامی کوئلے والے پلانٹس شیڈولڈ مینٹیننس پر ہیں اور اس وقت صرف فرنس آئل والے پلانٹس سے بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ریفرنس کے مقابلے میں بجلی کی طلب کم ہو تو قیمت بڑھ جاتی ہے، گروتھ میں 13 فیصد کمی سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ بڑھے گی۔
نیپرا اتھارٹی نے سی پی پی اے سے چھ ماہ کی پروجیکشن مانگ لی ہے، موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے کوئی نا کوئی حکمت عملی مرتب کرنا پڑے گی-
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ پلانٹس کی بندش کے حوالے سے ہم کوئی منصوبہ بندی نہیں کرسکتے، اووربلنگ کے معاملے پر بجلی کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی ہے، ہم بجلی صارفین کو مکمل ریلیف دلائیں گے اور اووربلنگ کے حوالے سے ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی بلوں کے معاملے پر پاور ڈویژن کا اپنا اور ہمارا اپنا کام ہے، ہمیں اپنے کام سے کوئی نہیں روک سکتا۔
ممبر نیپرا مطہر نیاز رانا نے کہا کہ جتنا بجلی کا استعمال کم ہوگا اتنی ہی قیمت بڑھے گی۔ نیپرا حکام نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کے ٹاور گرنے پر این ٹی ڈی سی کو شوکاز جاری کر دیا جبکہ ممبر نیپرا رفیق شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں کو 6 سے 8 ماہ میں 15سے25 شوکاز جاری کرچکے ہیں۔