لندن / ممبئی: ’پچ سوئچنگ‘ تنازع میں آئی سی سی کو کمزور قرار دیا جانے لگا۔
بھارت کی جانب سے ’پچ سوئچنگ‘ تنازع میں آئی سی سی کو کمزور قرار دیا جانے لگا۔ بی سی سی آئی نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل نئی پچ کے بجائے پہلے سے استعمال شدہ ٹریک پر کھیلا تھا۔
سابق انگلش کرکٹر ڈیوڈ لائیڈ نے کہا کہ اس تنازع میں آئی سی سی کمزور دکھائی دی، ہمیشہ سے ورلڈکپ سیمی فائنلز اور فائنل نئی پچ پر کھیلے جاتے ہیں، اس بار ایگریمنٹ میں یہ تھا کہ فائنل پہلے سے صرف ایک بار استعمال کی گئی پچ پر کھیلا جائے گا، آئی سی سی کو چاہیے تھا کہ وہ بھارت کو کہتا کہ سیمی فائنل پہلے سے طے شدہ پچ پر کھیلے یا فورفیٹ کرجائے ، یہ اس کا نہیں بلکہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے، بھارت میں صرف انعقاد ہورہا ہے۔
’پچ سوئچنگ‘ تنازع سامنے آنے پر سنیل گاوسکر بھڑک اٹھے
بھارتی ’پچ سوئچنگ‘ تنازع سامنے آنے پر سابق کپتان سنیل گاوسکر بھڑک اٹھے، انھوں نے پچ تبدیلی کی نشاندہی کرنے والوں کو ہی احمق قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ سے سیمی فائنل فریش پچ نمبر 7 پر کھیلا جانا تھا تاہم اسے 6 پر منتقل کیا گیا جس پر پہلے ہی 2 میچز ہوچکے تھے۔
گاوسکر نے کہا کہ جو ایسی باتیں کررہے ہیں وہ بے وقوف ہیں کیونکہ اگر پچ تبدیل ہوئی بھی تو وہ ٹاس سے پہلے ہوئی تھی، دونوں ٹیموں کو ایک ہی پچ پر کھیلنا تھا،اسے میچ کے درمیان تو تبدیل نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت پر الزام ہے کہ ایسی پچ کا انتخاب کیا جو اس کے بولرز کیلیے موزوں تھی، اس مقابلے میں محمد شمی نے 7 وکٹیں لی تھیں۔