غزہ: حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائی گئیں معمر خاتون اور بچے کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہوا ہے جس میں انھوں نے اپنے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو فلسطینی تنظیم ’’تحریکِ اسلامی جہاد‘‘ کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام پر وائرل کی اور ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون اور بچے کو مشروط طور پر رہا کرنے کا عندیہ بھی دیا۔
القدس بریگیڈ کے ترجمان نے کہا کہ معمر خاتون بیمار ہیں اس لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انھیں اور ایک بچے کو رہا کرنے کو تیار ہیں لیکن اس کے بدلے میں اسرائیلی فوج کو سیکیورٹی کے حوالے سے ہماری شرائط کو پورا کرنا ہوگا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ کے ایک ایک انچ پر بمباری کر رہا ہے اس لیے یرغمالیوں کی حفاظت کی ذمہ داری سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ اگر یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
ویڈیو میں اسرائیلی خاتون حنا کتزیر نے عبرانی میں کہا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ بھی ہوا اس کا ذمہ دار نیتن یاہو ہے جنھوں نے سنگین غلطیاں اور خمیازہ ہم نے بھگتا۔ نیتن یاہو کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔
خاتون نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ پر فوری طور پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے یرغمالی خاتون کی ویڈیو جاری کرنے کو نفسیاتی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے حماس کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔