Trending Now

’’یا رسول اللہﷺ! ہمارے ٹکڑے ہوتے رہے اور امت تماشا دیکھتی رہی‘‘

مقبوضہ بیت المقدس: صہیونی ریاست اسرائیل کے ایک ماہ سے زائد عرصے سے فلسطینی علاقوں خصوصاً پہلے سے محصور پٹی غزہ پر مسلسل حملے اور بم باری جاری ہے، جس میں شہدا کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

قابض اسرائیلی فوج کے غزہ پر پے در پے حملوں  اور دن رات مسلسل بم  باری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بہت بڑی تعداد شامل ہے جب کہ وسیع پیمانے پر تباہی سے لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

مغربی ممالک کی کھلی حمایت، عالمی اداروں اور انسانی حقوق تنظیموں کے دہرے رویے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیلی حکومت اور قا بض صہیونی فوج اسپتالوں، اسکول، پناہ گزیں کیمپوں، قافلوں  اور آبادیوں کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنا رہی ہے۔

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی خاندان جام شہادت نوش کر چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد بھی بے شمار ہے۔

غزہ  پر اسرائیل کی تازہ بمباری میں ایک فلسطینی  بزرگ کے تمام پوتے اور پوتیاں شہید ہو گئے، اس موقع پر بزرگ نے شہدا کی میتوں پر روتے ہوئے انہیں مخاطب کیا اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات پر امت مسلمہ کی شکایت کرنے کو کہا، اس حوالے سے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے بچوں کے دادا نے اپنے پوتے پوتیوں کی میتوں پر کھڑے ہوکر روتے ہوئے انہیں (شہدا کو) مخاطب کیا کہ ’’جب تمہاری اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوگی تو ان سے کہنا کہ اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی امت نے غزہ والوں کو ناکام کیا۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم، مسلمانوں نے ہمیں ناکام کیا۔

بزرگ نے پوتے پوتیوں کی لاشوں کے پاس کھڑے رہتے ہوئے مزید کہا کہ ’’میرے پوتے پوتیو! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک یہ پیغام ضرور پہنچانا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت نے غزہ والوں کو ناکام کیا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اس امت نے ہمیں ناکام کردیا۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے (اہل غزہ) کے ٹکڑے ہوتے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت تماشا دیکھتی رہی۔

Read Previous

اب ایک ہی ویزےپر6خلیجی ممالک کاسفر ممکن

Read Next

پختونخوا میں نیا سیاسی بحران، اعظم خان کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *