غزہ: اسرائیل، حماس کے خلاف پہلی بار آئرن اسٹنگ لیزر اور جی پی ایس گائیڈنس سسٹم کا استعمال کر رہا ہے۔ لیزر اور جی پی ایس خصوصیات سے لیس 120 ملی میٹر جسامت کے مارٹر گولے کی رینج 1 سے 12 کلومیٹر کے درمیان ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرن اسٹنگ مارٹر بم جدید خصوصیات کا حامل ہے۔ یہ لیزر اور جی پی ایس کی مدد سے ہدف کو بغیر کسی ’’کولیٹرل ڈیمیج‘‘ کے نشانہ بناتے ہیں۔
جس کا مطلب یہ ہے کہ لیزز اور جی پی ایس گائیڈڈ ہونے کی وجہ سے یہ مارٹر گولہ صرف ہدف کو نشانہ بناتا ہے اس کے درمیان یا آس پاس آنے والی کسی چیز کو نقصان نہیں پہنچاتا۔
جدید ترین خصوصیات سے لیس اور تیر با ہدف آئرن اسٹنگ مارٹر بم کے بارے میں اسرائیلی فوج نے 2021 میں بتایا تھا تاہم اب پہلی بار استعمال کیا ہے۔
اسرائیلی فضائیہ نے اس ہائی ٹیک “آئرن اسٹنگ” سسٹم سے حماس کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے کی فوٹیج جاری کردیں جس میں تیر با ہدف مارٹر بم نے کئی ٹھکانوں کو سیکنڈوں میں ملیامیٹ کردیا۔
اسرائیلی فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم حماس کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت 10 سے زائد شہادتیں ہوئی تھیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری حماس اسرائیل جھڑپ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد لگ بھگ 5 ہزار ہوگئی جب کہ 1400 اسرائیلی بھی مارے گئے۔