نئی دہلی: ہندوستان کی دوغلی پالیسی اور اسرائیل ہندوستان کا گٹھ جوڑ کُھل کر سامنے آگیا۔
ہندوستان ہمیشہ سے اپنی دوغلی پالیسی کی وجہ سے بدنام رہا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں ہندوستان اسرائیل کے لئے دہشتگردی بالخصوص جاسوسی اور ٹارگٹ کلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہے۔
حال ہی میں ہندوستان اسرائیل کے خفیہ ایجنٹ کے طور پر دنیا کے سامنے عیاں ہوا ہے، جس کی تازہ مثال قطر ہے جہاں 24 اکتوبر 2023 کو عدالت نے 8 ہندوستانی سابقہ نیوی افسران کو اسرائیل کے لئے جاسوسی کے جرم میں سزائے موت سنائی۔
12 دسمبر 2019 کو جرمنی میں ایک ہندوستانی جوڑے کو سکھوں اور کشمیریوں کی حساس معلومات راء کو فراہم کرنے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔
2021 میں آسٹریلین پولیس نے انکشاف کیا کہ آسٹریلیا میں قائم ہندو عبادت گاہوں میں کی گئی توڑ پھوڑ میں بی جے پی کا ہاتھ ہے۔
دسمبر 2020 کو بنگلہ دیش میں دیو پراشاد پر بنگالی فوج اور پولیس کی حساس معلومات اکٹھی کرنے کا الزام ثابت ہوا۔
جنوری 2015 میں سری لنکا کے منتخب صدر کی شکست میں را کی سازش بے نقاب اور بری طرح ناکام ہوگئی۔
دسمبر 2020 میں سعودی عرب نے 2 ہندوستانی انٹیلی جنس افسران کو را کے لئے جاسوسی اور سعودی حکومت کو کمزور کرنے کے جرم میں ملک بدر کر دیا۔
جون 2023 کو بھارتی خفیہ ایجنسی کے ہاتھوں کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کو بے دردی سے کینیڈا کی سرزمین پر قتل کیا گیا۔
پاکستان میں ایک عرصے سے جاری جاسوسی اور دیگر دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث ہندوستانی نیول آفیسر کلبھوشن یادیو کو 2016 میں گرفتار کر لیا گیا۔
15 جون 2023 کو برطانیہ میں ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے سکھ لیڈر اوتار سنگھ کو زہر دے کر قتل کرنے کے شواہد سامنے آگئے۔
امریکہ نے خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لئے ہندوستان سے مدد اور حمایت حاصل کی ہے۔
روس اور امریکہ کے معاملے میں بھی ہندوستان کی دوغلی پالیسیاں کھل کر سامنے آ گئیں۔
ایک طرف مفاد پرست ہندوستان امریکہ کے ساتھ شراکت داری، دوسری جانب وہ روس کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔
امریکی خدشات کے باوجود روس سے تیل کی خریداری ہندوستان کو انتہائی ناقابلِ اعتماد پارٹنر ظاہر کرتا ہے۔ اپنے معاشی اور سیاسی مفادات کے لئے ہندوستان کی اسٹریٹیجک پینترے بازی کیا امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں ہے؟