غزہ: غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، غزہ کوایک اور رات شدید بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔ اسرائیلی فورسز نے کئی ہسپتالوں سمیت شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بناڈالا۔
اسرائیل کی بمباری میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے، انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے قریب اور مکمل طور پر تباہ ہونے کے بارے میں خبردار کر دیا۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے الشفا ہسپتال میں پناہ لینے والے ہزاروں مریضوں اور بے گھر فلسطینیوں کو “سنگین خطرات” کا سامنا ہے۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے نے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے صحن کو نشانہ بنایا ۔خلیجی میڈیا کےمطابق الشفا جنرل اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہےکہ جمعہ کو الشفا اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے کم از کم 6 افراد شہید ہوئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اسرائیل نے تل الحوا کے علاقے میں القدس اسپتال کے اطراف شدید بمباری کی، اسپتال میں عملہ، مریض اور 14 ہزار سے زیادہ بے گھر افراد موجود ہیں۔
فلسطینی میڈیا کا کہنا ہےکہ نابلس کے مشرق میں عسکر کیمپ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا قابض فوج سے تصادم ہوا، قابض اسرائیلی فوج نے رام اللہ کے شمال میں الجلازون کیمپ پر دھاوا بول دیا، مزاحمت کاروں نے قابض اسرائیلی افواج کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا، قابض فوج نے بیت اللحم میں عدہ کیمپ پر دھاوا بولا۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فورسز نے جمعہ کو علی الصبح مقبوضہ بیت المقدس کے قریب سرچ آپریشن کیا جس میں ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لیا گیا۔ اسرائیلی فورسز نے ہزما ٹاؤن میں متعدد گھروں کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ سرچ آپریشن کے دوران آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔
خیال رہے کہ امریکہ اور اسرائیل نے غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر چار گھنٹے جنگ بندی اتفاق کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینی شہریوں کو نقل مکانی کی اجازت دینے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر چار گھنٹے لڑائی معطل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔