کارگل اور لداخ میں بھارت کے خلاف مظاہرے ،کشمیر پر ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کو 76 سال مکمل ہوگئے لیکن آج بھی آزادی سے محروم کشمیری انصاف کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 76 سال سے ہندوستان کشمیر میں ہر غیر انسانی اور غیر اخلاقی کاروائیوں میں ملوث ہے اور آج بھی اس بھارتی دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے،کشمیر میں ہندوستان کے زیر قبضہ علاقوں میں عوام بنیادی ضروریات کی تمام تر اشیاء سے محروم ہے۔مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی ہر سال ہزاروں کی تعداد میں معصوم کشمیریوں کو شہید کرتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مسلمان خواتین ہندوستانی فوجیوں کے ہاتھوں عصمت دری کا شکار ہندوستانی حکومت معصوم کشمیریوں کا قتل عام اور نسل کشی کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کررہی ہے۔
کشمیریوں کو دنیا کے ساتھ قطع تعلق کرنے کے لیے بھارتی حکومت نے کشمیر میں انٹرنیٹ اور میڈیا سروسز کو بھی بند کررکھا ہے۔کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے باعث ہفتوں تک تمام کاروبار بند رہتا ہے ذریعہ معاش نہ ہونے کے باعث کشمیری بھوک اور افلاس کا شکار کشمیریوں نے ہندوستان کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ: اگر ہمیں ہندوستان ہمارے حقوق نہیں دے سکتا تو ہمیں پاکستان جانے دے،یہاں بچے بنا پانی اور کھانے کے بھوکے مر رہے ہیں،ہمیں کوئی ضرورت نہیں ایسے ملک کی جہاں ہم پر اتنے ظلم ہوں،انہوں نے 3 دن سے پورے علاقے کو بند کرکے رکھا ہے، کہیں بھی جانے نہیں دے رہے ہیں۔