فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے بتایا ہے کہ غزہ کی 80 فیصد سے زائد آبادی اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو چکی ہے۔
عالمی ادارے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے 19 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
یو این آر ڈبلیو اے نے بتایا کہ اس وقت 12 لاکھ بے گھر افراد ادارے کے 156 مراکز میں مقیم ہیں۔
پوسٹ کے مطابق غزہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کے بے گھر ہونے کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ انہیں جنوبی غزہ کے شہر خان یونس سے نکلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ لوگوں کو رفح جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے مگر غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں۔
غزہ میں یو این ڈبلیو آر اے کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے ایک ایکس پوسٹ میں کہا کہ لوگوں کو رفح جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے، مگر وہاں دن بھر لڑاکا طیاروں کی آوازیں گونجتی رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ انہیں کہاں تحفظ مل سکتا ہے، مگر ہمارے پاس انہیں بتانے کے لیے کچھ بھی نہیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے یو این او سی ایچ اے نے بتایا تھا کہ جنوبی غزہ میں بڑے پیمانے پر انفیکشنز کا پھیلاؤ ہورہا ہے، جس میں ایک سے دوسرے کو لگنے والے انفیکشنز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ ہیضہ اور جِلد کے انفیکشنز کے بھی متعدد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔