نگراں وزیر داخلہ زبیر جمالی نے ہدایت کی ہے کہ غیر ملکیوں کے انخلا کے موقع پر ٹرانزٹ پوائنٹ بنائے جائیں تاکہ طبی امداد اور خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے نصیر آباد میں جمعے کے روز نگران وزیر داخلہ بلوچستان کی زیرِ صدارت امن و امان کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں کمشنر نصیر آباد طارق قمر بلوچ ،ڈی آئی جی پولیس دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔
وزیر داخلہ نے فورسز کو شفاف طریقے سے بلاتفریق دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے بڑھتے اسٹریٹ کرائم پر بھی قابو پانے کیلیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی۔
دوسری جانب نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تیرہ لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے کے فیصلے پر نظرِ ثانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم مہاجرین کو رضاکارانہ طور پر واپسی کی مہلت دی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے لیے کنٹرول روم قائم کیا جارہا ہے، جس میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے ہوں گے، پنجاب اور سندھ سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو بلوچستان سے واپس بھیجا جائے گا۔
جان اچکزئی نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو کرائے پر دیے گئے گھر خالی کرائے جائیں گے۔