ترک صدررجب طیب اردوان نےکہاہےکہ جنگ بندی کے مطالبے کیلئےمغرب غزہ میں مزید اور کیا کرانا چاہتا ہے؟ مغرب اسرئیل کو روکنے کے بجائے اس کی غیر مشروط حمایت کر رہا ہے۔
انقرہ میں خطاب کےدوران ترک صدررجب طیب اردوان کاکہناتھاکہ ترکیے معصوم بچوں، نہتے شہریوں کے قتل پر مزید وقت کیلئےخاموش رہ نہیں سکتا، یورپی یونین کو غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کیلئے اور کتنے بچوں کی لاشیں چاہئیں، جنگ بندی کے مطالبے کیلئے مغرب غزہ میں مزید اور کیا کرانا چاہتا ہے؟ مغرب اسرئیل کو روکنے کے بجائے اس کی غیر مشروط حمایت کر رہا ہے۔
ترک صدر کامزید کہنا تھا کہ اسرائیل سیلف ڈیفنس کی آڑھ میں غزہ پٹی میں قتل عام، سفاکیت کا بازار گرم کرنے میں مصروف ہے، انسانی حقوق کے علمبردار غزہ پٹی میں جاری بربریت اور قتل عام کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
طیب اردوان کاکہناتھاکہ کسی کو یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ غزہ میں جاری تشدد پر ترکیے خاموش رہے گا، ترکیے کی نظر میں غزہ، فلسطین اور شام کے بچوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
ترک صدرکامزیدکہناتھاکہ سلامتی کونسل کو مداخلت کیلئےکتنی مزید بمباری درکار ہے، غزہ میں اسرئیل کے حملے اپنے دفاع سے باہر نکل چکے ہیں، مغرب غزہ میں عالمی قوانین کو اس لیے نظر انداز کر رہا ہے کہ وہاں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے20 ویں روز شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے 481 فلسطینی شہید ہوئے۔
مجموعی طور پر اب تک 7028 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 2913 بچے اور 1709 خواتین شامل ہیں۔
2005 کے بعد سے اب تک غزہ کو 5 بار اسرائیلی جارحیت کا سامنا ہوا ہے اور اس بار ہونے والی شہادتیں گزشتہ18 سال میں سب سے زیادہ ہیں۔