تہران: ایران نے اپنے فوجی ڈرون کرار کوزمین سے فضا میں مارکرنے والے میزائل مجید سے منسلک کردیا ہے جس کے بعد یہ فضا سے فضا میں مار کرسکے گا۔میزائل کا وار ہیڈ مختلف فضائی اہداف کو نشانہ بنا نے کی صلاحیت رکھتاہے۔
“ماجد” نامی یہ میزائل پہلے زمین سے فضا میں مار کرنے والا تھا جس میں تبدیلیاں لا کر اور تجربات کرکے اسے اس قابل بنا دیا گیا ہے کہ وہ دشمن طیارے کو فضا ہی میں نشانہ بنا سکے گا۔ اس سلسلے میں میزائل کو “کرار” ڈرون کی مدد حاصل ہوگی جو 47 ہزار فٹ بلندی تک جا سکتا ہے۔
ایرانی ایئر ڈیفنس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحیفرد نے کہا کہ ان کی افواج کرار ڈرون کو 8 کلومیٹر تک فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے لیس کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال کی تحقیق اور آزمائش کے بعد، فضائی دفاع کے ماہرین نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے “مجید”میزائل میں کئی تکنیکی تبدیلیاں کیں اور اسے فضا میں مار کرنے والے میزائل میں تبدیل کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ کرار ڈرون کو ماجد میزائل سے لیس کیا گیا ہے جس کا وار ہیڈ مختلف فضائی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
کرار پہلا ایرانی فوجی ڈرون ہے جس نے 47,000 فٹ کی بلندی پر پہنچ کر سروس سیلنگ کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
ڈرون ماضی میں ایران کے ساحلی پانیوں یا اس کے فلائٹ انفارمیشن ریجن (ایف آئی آر) کے قریب آنے والے غیر ملکی طیاروں کو ریڈار اور ریڈیو وارننگ دیتا رہا ہے۔
ایک جدید انٹرسیپٹر ڈرون کے طور پر جانا جاتا ہے، کرار ایران کے جیٹ ڈرونز کی نئی نسل میں سے ایک ہے، جو دشمن کی اڑنے والی اشیاء کو روکنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ ملک کی مسلح افواج کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اونچائی پر فضائی دفاعی کارروائیوں کی وسیع رینج کو انجام دے سکے۔