جنیوا: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم جانوں کو بچانے اور لاکھوں انسانوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے سیزفائر ضروری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ فوری جنگ بندی نہ ہوئی تو انسانی المیہ جنم لے گا۔
سلامتی کونسل سے خطاب میں انتونیو گوتریس نے اسرائیل کا نام لیے بغیر کہا کہ جنگ کے کسی بھی فریق کو خود کو بین الاقوامی قوانین سے بالا تر سمجھنے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔
تاہم انتونیو گوتریس نے یہ بھی کہا کہ یہ بھی تسلیم کیا جانا چاہیے کہ حماس کے حملے کسی خلا میں نہیں ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے ہونے والی جھڑپوں میں تاحال 1400 اسرائیلی مارے جا چکے ہیں جب کہ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 6 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوگئے جن میں نصف بچے شامل ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ سے 6 لاکھ سے زیادہ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث بجلی، پانی اور خوراک کی فراہمی معطل ہے اور اسپتال بند ہوگئے۔