اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں کے لیے محفوظ مقامات یا سیف زونز کا قیام ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے ترجمان نے یہ انتباہ اس وقت کیا جب غزہ کی پٹی پر ہر جگہ اسرائیل کی جانب سے بمباری کی جا رہی ہے۔
یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ ‘سیف زونز کا قیام ممکن نہیں اور میرے خیال میں حکام (اسرائیلی) بھی اس سے آگاہ ہیں’۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جن مقامات کو سیف زونز قرار دیا گیا، وہ محفوظ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی جگہ کو محفوظ قرار دینے کا جھوٹ بولنا سنگدلانہ امر ہے۔
انہوں نے ایک سیف زون کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہاں لوگوں کو خوراک، پانی، ادویات اور پناہ گاہوں جیسی سہولیات فراہم کرنے کی ضمانت دینا ہوگی۔
غزہ میں کئی دن رہنے کے بعد قاہرہ پہنچنے کے بعد یونیسیف کے ترجمان نے ویڈیو لنک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جن مقامات کو اسرائیل نے سیف زونز قرار دیا، وہاں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بنجر زمین کے چھوٹے ٹکڑے یا گلیوں کے کونے ہیں، جہاں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پناہ گاہوں میں لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ہر 400 افراد کو بس ایک ٹوائلٹ دستیاب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ان افراد کو وہاں سے نکال کر ایسے خودساختہ محفوظ مقامات پر بھیجا جائے، جہاں پانی نہ ہو اور ایک بھی ٹوائلٹ نہ ہو، تو وہاں وبائی امراض پھیل جائیں گے۔