غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے میں آخری 4 دن باقی ، افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، 4709 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، واپس جانے والوں میں 1104 مرد، 952 خواتین اور 2653 بچے اپنے ملک چلے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ ایک ہمدرد اور ذمہ دار ہمسائے کا کردار ادا کیا ہے جسکی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے جنگی متاثرین کو اپنے ملک میں پناہ دیے ہوئے ہے، حکومت پاکستان نے غیر قانونی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کے لئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے، پاکستان میں دہشتگردی، منشیات، کلیشنکوف کلچر، اسمگلنگ جیسے بے شمار جرائم افغان پناہ گزینون کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کرلیا ہے، حکومتی احکامات کے پیشِ نظر طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، 26 اکتوبر کو 4709 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، 4709 افغان شہریوں میں 1104 مرد، 952 خواتین اور 2653 بچے اپنے ملک چلے گئے، افغانستان روانگی کے لیے 153 گاڑیوں میں 246 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، اب تک کل 76,928 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے، افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی دونوں ممالک اور خطے کے پائیدار امن کے لئے ناگزیر ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 کے اوائل میں کئے گئے حکومتی فیصلے کے پیشِ نظر افغان مہاجرین کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی گئی۔افغان مہاجرین قافلوں کی صورت میں بذریعہ طور خم اور چمن بارڈر اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔افغان باشندے جہاں وطن واپس جانے پر خوش ہیں وہاں پاکستان میں گزرے اچھے وقت کو یاد کر کے افسردہ بھی ہیں۔