امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے اسرائیلی انٹیلی جنس چیف سے ملاقات کی۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اوراسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا کے درمیان ملاقات موساد کے ہیڈکوارٹر میں ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر اور موساد کے سربراہ کے درمیان اسٹریٹیجک معاملات سمیت ایرانی خطرے پر بھی بات چیت کی گئی جب کہ اس دوران دونوں عہدیداران نے امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنسی ایجنسیز کے درمیان خطے میں نئے تعاون قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رپورٹس کے مطابق جیک سلیوان اور ڈیوڈ برنیا کے درمیان غزہ میں یرغمالیوں کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی جس میں موساد سربراہ نے امریکی مدد کا شکریہ ادا کیا۔
موساد کے سربراہ سے ملاقات کے بعد جیک سلیوان مغربی کنارے کے دورے پر روانہ ہوگئے۔
یرغمالیوں کے اہلخانہ کی انتونیو گوتریس سے ملاقات
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے غزہ میں یرغمال افراد کے اہلخانہ نے ملاقات کی جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آڑے ہاتھوں لیا۔
یرغمالیوں کے اہلخانہ نے انتونیو گوتریس کو 7 اکتوبر کے حملے سے متعلق بیان اور اسرائیل کا دورہ نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یرغمالیوں کے اہلخانہ کی تنقید پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حماس کے حملے کی کوئی وضاحت نہیں ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کے دورے کے لیے کوشش کی لیکن اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی اجازت نہ ملی
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے بھی روک دیا۔
مزید ایک اسرائیلی فوجی ہلاک
ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ فوجی اہلکاروں کو غزہ میں سے مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں واپس اسرائیل بھیج دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق مارا جانیوالا ایک یرغمالی 19 سالہ اسرائیلی فوجی ہے جسے حماس نے 7 اکتوبر کو یرغمال بنایا تھا۔