واشنگٹن: غزہ میں اسرائیل کی بربریت اور بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے زائد ہوچکی ہیں اور ایسے میں امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کی مسلسل حمایت جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے یہودیوں کے ہنوکا تہوار کے لیے وائٹ ہاؤس میں ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے خاتمے تک اسرائیل کی مدد جاری رہے گی ، “آزاد یہودی ریاست” کے لیے ان کی “عزم” غیر متزلزل ہے۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں یہودی لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قیادت کے ساتھ اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے، “آزاد یہودی ریاست” کے لیے ان کی “عزم” غیر متزلزل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے خاتمے تک اسرائیل کی مدد جاری رہے گی لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی رائے عامہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے سنگین طریقوں سے بدل سکتی ہے۔
بائیڈن نے کہا ، “ہمیں محتاط رہنا ہوگا،پوری دنیا کی رائے عامہ راتوں رات بدل سکتی ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے۔”
بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ غزہ میں ابھی تک قید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام جاری رکھے گا، فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی رفتار تیز کرے گا اور اپنے اسرائیلی دوستوں پر زور دے گا کہ ہمیں شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر بائیڈن کو حماس کے 7 اکتوبر کو سرحد پار حملے کے جواب میں اسرائیلی بمباری کی حمایت کے لیے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کے جوابی حملے میں 18,205فلسطینی شہید اور تقریباً 50,000 زخمی ہوئے ہیں۔