غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ، اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2600 سے زائد ہو گئی جبکہ 11 لاکھ سے زائد بے گھر ہو گئے۔ اسرائیل نے حملوں میں حماس کمانڈر معیتازعید کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے 250 نہتے فلسطینیوں کو دھوکے سے قتل کرنے کے مناظر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیل نے اپنی ہی دی گئی مہلت کے دوران نقل مکانی کرنے والوں پربارود برسا دیا ، امریکی نشریاتی ادارے نے اسرائیل کے محفوظ راستے کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔
ادھر ایک فلسطینی بچے کی اسپتال جاتے ہوئے ویڈیو وائرل ہو گئی ہے جس میں وہ دہائی دے رہا ہے کہ کہاں ہیں عرب؟ کہاں ہیں دنیا بھر کے مسلمان؟ اس 11 سالہ ننھے فلسطینی کا پورا خاندان جبالیہ پر حملے میں شہید ہو چکا ہے۔
اسرائیلی بربریت سے اسپتالوں کو بھی امان حاصل نہ ہو سکی، صیہونی فضائیہ نے غزہ کے عرب نیشنل اسپتال پر بھی حملہ کر دیا جس میں کئی ڈاکٹر شہید ہو گئے ، رفاہ کراسنگ میں موجود اسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
ادھر شہید فلسطینیوں کی میتیں رکھنے کیلئے اسپتالوں کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑنے لگی، شہدا کی میتوں کو آئس کریم ٹرکوں اور ریفریجریٹر گاڑیوں میں رکھا جانے لگا ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملوں میں ہلاک امریکیوں کی تعداد 30 ہو گئی ہے اور 13 امریکی اب تک لاپتہ ہیں۔