اسرائیلی بربریت جاری ،جنوبی غزہ کے شہر خان یونس پر حملے میں مزید 13 فلسطینی شہید ہو گئے۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار کے قریب ہو گئی۔
اسرائیلی فوج پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں پر بھی مسلسل بمباری کر رہی ہے، جس کی وجہ سے غزہ کے اسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہو گئے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے آئی سی یو کے تمام مریض دم توڑ گئے، اسپتال کے انکیوبیٹرز میں موجود تمام قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو نکال لیا گیا جن میں سے مزید 5 بچوں نے دم توڑ دیا۔
غزہ کے الرنتیسی اسپتال کے ایک نرس نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسپتال کے عملے کو باہر نکال دیا جبکہ انتہائی نگہداشت میں موجود مریضوں اور زخمیوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا، مریضوں کو منتقل کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، اس کے علاوہ غزہ کا دوسرا بڑا اسپتال القدس ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہو گیا ہے۔
ترجمان ہلال احمر فلسطین کا کہنا ہے کہ طبی عملہ بد ترین حالات میں زخمیوں کے علاج کی کوشش کر رہا ہے، دوا، پانی، کھانے سے محروم اسپتالوں میں صورتحال بھیانک ہو چکی ہے۔
دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ اسپتالوں پر حملوں کے بعد اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے جاری مذاکرات معطل کر دیئے گئے ہیں. اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حزب اللہ ، القسام اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر راکٹ حملے کئے۔
ادھر غزہ سے رفاہ کی راہداری کے ذریعے مزید 500غیر ملکی مصر پہنچ گئے ہیں، روس کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی غزہ سے اپنے 70 شہریوں کو نکال کر مصر منتقل کر دیا ہے.