اسرائیلی فورسز نے غزہ پر ایک بار پھر بموں کی بارش کر دی ، خوفناک بمباری میں مزید 704 فلسطینی شہید ہو گئے ، شہداء کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ گئی۔
اسرائیلی طیاروں نے اسپتالوں کے قریب بھی حملے کئے ، جس سے سیکڑوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں ، صہیونی فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ میں 400 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں مزید زخمیوں کا علاج نا ممکن ہو گیا ہے ، ایندھن ختم ہونے سے متعدد اسپتالوں میں جنریٹرز نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے ، 40 سے زائد طبی مراکز میں بم حملوں میں زخمی مریضوں کے آپریشنز بھی بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ 15 اسپتال مکمل طور پرغیر فعال ہوچکے ہیں۔
اقوا م متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایندھن نہ پہنچنے کے باعث انسانی المیہ جنم لینے کا خدشہ ہے ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے، جنگ کے بھی قانون ہوتے ہیں، اسپتالوں، سکولوں پر بمباری اور شہریوں کو قتل کرنا انسانیت نہیں، تنازع کا فوری حل بہت ضروری ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کیلئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ، دوسری جانب اسرائیلی فوج اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کیلئے تیل کا ایک قطرہ فراہم نہیں کیا جائے گا۔ادھر حماس رہنما اسامہ حمدان نے عرب، اسلامی ممالک اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت رُکوانے کیلئے اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری نبھائیں، لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے مسلم اور عر ب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کیساتھ تعلقات ختم کریں۔