اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں قائم انڈونیشیا اسپتال مکمل غیر فعال ہوگیا۔
العربیہ کے نمائندے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ انڈونیشیا اسپتال مکمل غیر فعال ہونے کی وجہ سے مریضوں کا علاج کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔
ادھر فلسطین میڈیکل ٹیم کا کہنا ہےکہ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال میں اسرائیلی کارروائیوں کی وجہ سے انہیں سیکڑوں مریضوں اور اسپتال کے عملے کیلئے فکر لاحق ہوگئی ہے۔
اسی حوالے سے حماس نے رواں ہفتے کہا تھا کہ غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں اور زمینی کارروائیوں نے 35 اسپتالوں میں سے 25 اسپتالوں قابل استعمال نہ چھوڑا جب کہ اسرائیل 94 سرکاری عمارتیں اور 253 اسکولوں کو بھی تباہ کرچکا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر لوئس چاربونیو کا کہنا ہےکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اسپتالوں کو خاص تحفظ حاصل ہے اور اسی وجہ سے ڈاکٹروں، نرسوں، ایمبولینسوں اور اسپتال کے دیگر عملے کو اپنا کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے جب کہ مریضوں کو بھی تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔
دوسری جانب اسرائیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الشفا اسپتال میں اسرائیلی کمانڈوز تاحال حماس کی تلاشی کیلئے آپریشن کررہے ہیں۔