غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں معروف مصنفہ، شاعرہ اور ناول نگار حبا ابوندا بھی شہید ہوگئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کی معروف مصنفہ حبا ابوندا نے اپنی شہادت سے ایک روز قبل سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا تھا جس میں اُنہوں کہا تھا کہ ” اگر ہم مرجائیں تو جان لیں کہ ہم ثابت قدم ہیں اور ہم سچے ہیں”۔
32 سالہ مصنفہ حبا ابوندا کو اپنے ناول ’’آکسیجن ازناٹ فاردی ڈیڈ‘‘سے شہرت ملی تھی جبکہ سوشل میڈیا پر حبا ابوندا کا ایک ویڈیو کلپ بھی وائرل ہورہا ہے۔
وائرل ویڈیو میں حبا ابوندا سوال کر رہی ہیں کہ “ہم کس جہنم میں رہ رہے ہیں؟ ایسا کیسے کب تک چلے گا؟”
اس سے قبل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں وہ 12 سالہ فلسطینی یوٹیوبر عونی الدوس بھی شہید ہوگیا تھا جو یوٹیوب پر ایک لاکھ سبسکرائبرز مکمل ہونے کا خواب سجائے ہوا تھا۔
عونی الدوس نے غزہ پر اسرائیلی حملوں سے کچھ عرصہ قبل ہی یوٹیوب پر اپنا چینل بنایا تھا، وہ اپنے چینل پر “گیمنگ ویڈیوز” اپ لوڈ کرتے تھے اور اُن کا خواب تھا کہ وہ ایک مشہور اور کامیاب انسان بنیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کی جانب سے غزہ پر حملے کا آج 16 واں روز ہے اور اس عرصے میں غزہ کے شہدا کی تعداد 4 ہزار 700 سے تجاوز کرچکی ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے مطابق شہدا میں 40 فیصد معصوم بچے شامل ہیں اور 16 ہزار افراد زخمی ہیں۔
دوسری جانب چین نے اسرائیل اور فلسطین تنازع میں شدت آنے کے بعد مشرق وسطی میں اپنے 6 جنگی بحری جہاز تعینات کردئیے ہیں۔