جنوبی افریقا نے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت( آئی سی سی) میں شکایت درج کرا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی افریقا نے غزہ میں اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں ریفرل دائر کیا ہے۔
جنوبی افریقا کے صدر رامافوسا کا کہنا ہے اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم اور نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے، جہاں ہزاروں فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور اسپتال اور عوامی انفراسٹرکچر تباہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتےہیں اور یقین ہے کہ عالمی فوجداری عدالت اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کرےگی۔
واضح رہے کہ غزہ پر جارحیت کا سلسلہ برقرار رکھنے پر جنوبی افریقا نے پہلے ہی اسرائیل سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا چکا ہے۔
جنوبی افریقی وزیر خارجہ Naledi Pandor نے کہا تھا کہ ہمیں غزہ میں معصوم بچوں اور شہریوں کی شہادتوں پر بہت زیادہ تشویش ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ اسرائیلی رویہ اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ دنوں جنوبی افریقا کی وزیر خارجہ نے غزہ میں جاری وحشیانہ کارروائیوں پر اسرائیلی وزیراعظم کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
ایک اخبار کے لیے لکھے گئے مضمون میں جنوبی افریقی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری جاری ہے اور اب تک ساڑھے 11 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بھی بمباری کر کے فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ مغربی کنارے اور خان یونس کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی اسرائیل کی چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔