ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے پاس لیمنیشن پیپر کی قلت کے نتیجے میں پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر ہو رہی ہے، اور طویل وقفے کے سبب کافی افراد کے ویزے ختم ہو چکے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاسپورٹ کے اجرا میں غیرمعمولی تاخیر پر ڈائریکٹوریٹ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے ہیں، اور درخواست گزاروں نے معاملہ حل کرانے کے لیے وفاقی محتسب سے رابطہ کرنے پر مجبور ہیں۔
شکایتوں کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے گزشتہ روز سینئر حکام پر مشتمل انسپکیشن ٹیم کو پاسپورٹ آفس بھیجا تاکہ تاخیر کی وجہ معلوم کی جاسکے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ انتظامیہ نے انسپیکشن ٹیم کو بتایا کہ لیمنیشن پیپر کی عدم دستیابی کے سبب پاسپورٹ کی پرنٹنگ میں تاخیر ہوئی ہے۔
انہوں نے معائنہ ٹیم کو یقین دہانی کروائی کہ لیمنیشن پیپر ملنے کے بعد جلد ہی بیک لاگ ختم کر دیا جائے گا، انسپیکشن ٹیم نے انتظامیہ کو تجویز دی کہ لیمنیشن پیپر بروقت خریدنے کو یقینی بنایا جائے تاکہ مستقبل میں درخواست گزاروں کو دوبارہ اس مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ پاسپورٹ کی معینہ مدت کے اندر اجرا کو یقینی بنایا جائے، معائنہ ٹیم نے مزید مشورہ دیا کہ دیر سے پاسپورٹ ڈیلیور کرنے کی صورت میں ارجنٹ پاسپورٹ فیس واپس کی جائے۔
دریں اثنا، وفاق محتسب نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے کام کا جامع انداز میں جائزہ لیں تاکہ مستقبل میں خدمات کی مؤثر فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
معائنہ ٹیم نے پاسپورٹ کے اجرا کے مکمل عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تاکہ غیرمعمولی تاخیر کی وجہ اور پاسپورٹ آفس کی مؤثر خدمات میں رکاوٹ کا تعین کیا جاسکے۔
انسپیکشن ٹیم نے بڑی تعداد میں لوگوں کا بھی انٹرویو لیا، جو اسلام آباد کے سیکٹرجی-8 اور جی-10 میں پاسپورٹ حاصل کرنے آئے تھے، درخواست گزاروں نے معائنہ ٹیم کو مطلع کیا کہ وہ کئی مہینوں سے دستاویزات کے حصول کے لیے پاسپورٹ آفس آ رہے ہیں، اس دوران ان کے ویزے بھی ختم ہو چکے ہیں۔
معائنہ ٹیم جی-10 پاسپورٹ آفس پہنچی اور مشاہدہ کیا کہ سیکڑوں درخواست گزار اپنے سفری دستاویزات حاصل کرنے کے منتظر ہیں، بیٹھنے کا مناسب انتظام نہ ہونے کے سبب بھی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا، انسپکشن ٹیم اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر وفاقی محتسب کے لیے پیش کرے گی۔