عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سائنسدانوں کی جانب سے عمارات کو توانائی استعمال کیے بغیر ٹھنڈا رکھنے کے طریقوں پر کام کیا جا رہا ہے۔
ہانگ کانگ کے سائنسدانوں نے ایسی سفید ٹائلیں تیار کی ہیں جو ان کے خیال میں بتدریج ایئر کنڈیشننگ کی ضرورت کو کم یا ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یہ الٹرا وائٹ ٹائلیں ہانگ کانگ کی سٹی یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کی ہیں۔
اسے passive radiative cooling (پی آر سی) میٹریل قرار دیا گیا ہے جو 99.6 فیصد تک سورج کی روشنی منعکس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو اس طرح کے میٹریل کے لیے ایک ریکارڈ ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اسے تیار کرنا آسان ہے جبکہ خرچہ بھی زیادہ نہیں ہوتا۔
کسی عمارت کی چھت اور دیواروں پر ان ٹائلوں کو لگانے سے اسے ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقی ٹیم کا کہنا تھا کہ اس میٹریل سے سورج کی تپش سے تحفظ ملتا ہے جس سے بجلی کی بہت زیادہ بچت ہو سکتی ہے، درحقیقت اس کے استعمال سے بجلی کی 20 فیصد سے زیادہ بچت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ٹائلیں بھنورے کی ایک قسم Cyphochilus سے متاثر ہوکر تیار کی گئی ہیں، جو اپنے جسم کو گرمی سے بچانے کے لیے سفید پرت سے ڈھانپ لیتا ہے۔
ان ٹائلوں کو نانو اسٹرکچر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے جو سورج کی لگ بھگ 100 فیصد تپش کو منعکس کر دیتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ یہ ٹائلیں سورج کی تپش کو فضا میں خارج کر دیتی ہیں جس سے عمارت ٹھنڈی رہتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ میٹریل ایک ہزار ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی خراب نہیں ہوتا اور ہر موسم میں کام کر سکتا ہے۔
اس میٹریل کے حوالے سے تحقیق کے نتائج جرنل سائنس میں شائع ہوئے۔