اسلام آباد : نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ’عدالتوں کا لاڈلا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل میں ملنے والی سہولیات ایک عام قیدی یا جیل میں رہنے والے سابق وزرائے اعظم سے زیادہ ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں عمران خان کو لے کر عدالتوں کا جو رویہ رہا ہے جہاں نو مئی کو انہیں گرفتار کیا گیا تو دو منٹ میں انہیں پولیس لائنز لے جانے کا حکم ملتا ہے اور مرسیڈیز گاڑی میں لے جانے کا کہا جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے وطن واپس لوٹنے کے بعد قانونی معاملات سے متعلق ایک سوال پر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ان کے خیال میں مسلم لیگ کے رہنما پر جو کیسز بنے وہ زیادہ تر بےبنیاد تھے اور ’تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ بیٹے سے تنخواہ لینے کے جرم میں کوئی نااہل ہوا۔
وزیر داخلہ نے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی سے متعلق گفتگو میں کہا کہ امن نہ ہونے کی وجہ سے جو افراد پاکستان آئے وہ اب اپنے وطن واپس جائیں گے۔ یہ ملک پاکستانیوں کے لیے ہے، پاکستانی اس میں رہیں گے۔ جو غیر ملکی یہاں رہنا چاہتا ہے وہ قانونی طریقے سے آئے، ہم اسے خوش آمدید کریں گے۔ (کوئی) نقب لگا کر یا دیوار پھلانگ کر آئے گا تو ہم اسے مہمان کا درجہ نہیں دے سکتے۔
لاپتہ افراد کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعظم کی طلبی سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ہر عدالت اگر چھوٹے معاملات پر انہیں بلائے گی تو یہ ایک مناسب عمل نہیں۔ پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد خطے میں سب سے کم ہے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ اسرائیل جو جنگی جرائم کر رہا ہے وہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ پاکستان فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا، جو ظلم کی داستان رقم ہو رہی ہے اس کی دنیا میں میں مثال نہیں ملتی۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ جو او آئی سی کا موقف ہے وہی پاکستان کا موقف ہے، اس پر جو سعودی عرب نے بیان دیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کی جائے، وہی پاکستان کا بھی موقف ہے۔