چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ لکھنے سے روک دیا۔
گزشتہ روز ایک کیس کی سماعت کے دوران وکیل کی جانب سے اعلی عدلیہ کہنے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ نہ کہنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فیصلہ بھی لکھوا دیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آئین میں سپریم کورٹ کے لیے عدلیہ کا لفظ نہیں لکھا گیا، آئین پاکستان کے مطابق صرف سپریم کورٹ کہا جائے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کے لیے ”صاحب“ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ صاحب کا لفظ آزاد قوم کی عکاسی نہیں کرتا۔