کراچی: اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بزنس کانفیڈنس سروے میں پاکستان میں کاروباری اعتماد میں ایک امید افزا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اکتوبر سے نومبر 2023 کے دوران ملک بھر میں کیے گئے جامع بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ویو (Wave 24) کے نتائج کے مطابق گزشتہ سروے ویو23 کے مقابلے میں مجموعی طورپر 7فیصد بہتری کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ملک میں کاروباری اعتماد منفی 18فیصد ہے جوکہ گزشتہ سروے کے منفی 25فیصد کے مقابلے میں مثبت تبدیلی کی نشاندہی ہے، کاروباری اعتماد میں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سب سے زیادہ اضافہ 9فیصدریکارڈ کیا گیا جوکہ گزشتہ سروے کے منفی 19فیصد کے مقابلے میں منفی 10فیصد رہا۔
خدمات کے شعبے میں 8فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جوکہ گزشتہ سروے کے منفی 26فیصد کے مقابلے میں منفی 18 فیصد رہا، جبکہ ریٹیل اور ہول سیل ٹریڈ میں کاروباری اعتماد گزشتہ سروے کے منفی 35فیصد کے مقابلے میں منفی 31فیصد رہا۔
سروے میں 43فیصد جواب دہندگان مینوفیکچرنگ کے شعبے سے، 34فیصد خدمات کے شعبے سے اور 23فیصد ریٹیل /ہول سیل تجارت کے شعبے سے وابستہ تھے۔
اس مثبت رجحان کے باوجود سروے کے شرکاء میں سے تین چوتھائی سے زائد جواب دہندگان نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال ان کے کاروبار کو متاثر کرسکتی ہے۔
سروے میں کاروبارکی ترقی کیلیے بڑھتی ہوئی مہنگائی، ہائی ٹیکسیشن اور روپے کی قدر میں کمی سرفہرست 3خدشات گزشتہ سروے کے تاثرات سے مطابقت رکھتے ہیں۔
او آئی سی سی آئی کے صدر عامر پراچہ نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاروباری اعتماد میں بہتری کی وجہ نسبتاً مستحکم میکرو اکنامک اشاریوں، سیاسی اور معاشی منظر نامے میں سازگارتبدیلیاں ہیں اوران مثبت تبدیلیوں کو زرِ مبادلہ کے ریٹس میں استحکام اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بہتر کارکردگی نے بھی سپورٹ فراہم کی ہے۔