پاکستان کی معیشت میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے، رواں مالی سال میں چار ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دو ارب ڈالر گھٹ گیا۔
حکومتی اقدامات سے غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہوگیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے ہوگئے ہیں۔
کویت بھی دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، پاکستان اور کویت کے درمیان افرادی قوت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سات معاہدوں اور 3 مفاہمی یاد داشتوں پر دستخط ہوگئے۔
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت 315 روپے سے کم ہو کر 274روپے کی سطح تک آئی۔فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق کریک ڈاؤن کے بعد تقریبا ایک ارب ڈالر بینکوں میں جمع کرائے گئے۔
دوسری طرف پیٹرول کی قیمت تین سو تیس روپے سے کم ہو کر 283 روپے ہوگئی جبکہ آٹا اور دیگر کچھ اشیا کی قیمتیں بھی کم ہوگئیں۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت درآمدی اشیا پر دس فیصد پروسیسنگ فیس کا اعلان کیا گیا، افغان اخراج کا مقصد اسمگلنگ کو روکنا اور مناسب ٹیکس کو یقینی بنانا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی نے دوست ممالک کے ساتھ رابطے کے لیے مختلف اقدامات کی منظوری دی۔تجزیہ کار اسامہ رضوی کا کہنا تھا کہ ایک سال کے دوران معیشت میں نمایاں بہتری آئی، روپے کی قدر میں بہتری ہوئی، تیل اور ایل این جی کی قیمتیں کم ہوگئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال جولائی سے اکتوبر تک علاقائی برآمدات میں چودہ اعشاریہ دو ایک فیصد اضافہ ہوا۔