کراچی: غیرملکی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر عمل درآمد کے آغاز اور ملٹی لیٹرل و بائی لیٹرل سستے قرضے ملنے کی اطلاعات سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا تسلسل برقرار رہا، انڈیکس 66 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح پر دوبارہ بحال ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کے سبب 67فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب 29ارب 24کروڑ 5لاکھ 61ہزار 525روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 109پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن ذرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، روپے کی نسبت روپیہ بتدریج تگڑا ہونے اور پی ٹی سی ایل یو فون گروپ کی 108ارب روپے میں ٹیلی نار کے 100فیصد حصص میں سرمایہ کاری کیپیٹل مارکیٹ میں اعتماد کا باعث بنا رہا۔
علاوہ ازیں کے ایس ای 30 انڈیکس 176.32پوائنٹس کے اضافے سے 22043.85پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایم آئی 30 انڈیکس 933.31 پوائنٹس کے اضافے سے 111760.83پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس انڈیکس 401.16پوائنٹس کے اضافے سے 32204.21پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 77فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1ارب 74کروڑ 14لاکھ 61ہزار 525 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 392کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 261 کے بھاو میں اضافہ 115 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سفائر فائبر کے بھاو 115.50روپے بڑھکر 1900روپے اور لکی کور انڈسٹری کے بھاو 33.93روپے بڑھکر 799.01روپے ہوگئے جبکہ فیصل اسپننگ بھاو 32.12روپے گھٹ کر 401روپے اور سروس انڈسٹریز کے بھاو 23.58روپے گھٹ کر 601.14 روپے ہوگئے۔