لاہور: 2023 ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی بابر اعظم کی قیادت نگل گئی جب کہ عالمی رینکنگ میں نمبر ون ٹیم عرش سے فرش پر آگئی۔
پاکستان ٹیم نے سال 2023کا آغاز نیوزی لینڈ کیخلاف کراچی میں ون ڈے سیریز سے کیا، جس میں2-1سے کامیابی حاصل ہوئی،مئی میں کیویز دوبارہ ٹور پر آئے تو ابتدائی چاروں میچ گرین شرٹس نے جیتے، اپنی تاریخ میں پہلی بار عالمی رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن پر قبضہ کیا، آخری میچ میں ناکامی ہوئی۔
پاکستان نے سری لنکا میں افغانستان کو3-0 سے کلین سوئپ کیا،ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت اور سری لنکا کے ہاتھوں شکستوں نے گرین شرٹس کو فائنل کی دوڑ سے باہر کردیا۔
ورلڈکپ میں پاکستان کی کارکردگی ناقص رہی، افغانستان جیسی ٹیم نے بھی زیر کرلیا، پے درپے شکستوں کے بعد سیمی فائنل تک بھی رسائی حاصل نہیں کرپائی، بابر اعظم تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کی قیادت سے دستبردار ہوگئے۔
گرین شرٹس نے سال میں 25 ون ڈے میچز کھیلے، 14 جیتے، 10میں شکست ہوئی، بابر اعظم نے سب سے زیادہ 1065رنز بنائے، محمد رضوان (1023) دوسرے اور فخرزمان(864) تیسرے نمبر پر رہے،شاہین آفریدی 42وکٹوں کے ساتھ سرفہرست رہے،حارث رؤف40 اورنسیم شاہ 22شکار کرنے میں کامیاب ہوئے۔
ٹی 20 کرکٹ میں بھی پاکستان کی کارکردگی کا گراف نیچے گیا، افغانستان نے شارجہ میں کھیلی جانے والی سیریز میں2-1سے زیر کرتے ہوئے تاریخ رقم کی،اپریل میں نیوزی لینڈ کیخلاف ہوم سیریز 2-2 سے برابر رہا،ایک میچ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکا۔
مجموعی طور8میں سے 4میچز میں شکست ہوئی،3 فتوحات حاصل ہوئیں،ایک میچ بے نتیجہ رہا،محمد رضوان سب سے زیادہ 162، افتخار احمد 160 جبکہ عماد وسیم 147رنز بناکر نمایاں رہے،سب سے زیادہ11وکٹیں حارث رؤف نے حاصل کیں،عماد وسیم نے 10شکار کیے۔