مناسب مقدار میں نیند کا لیا جانا صحت مند زندگی کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق ہر شخص کو روزانہ سات سے نو گھنٹوں کے درمیان نیند لینی چاہیے۔
ماضی میں کیے جانے والے متعدد مطالعوں میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ کم مقدار میں نیند کا لیا جانا بے چینی، ذہنی تناؤ یا بے خوابی جیسے سنجیدہ نوعیت کے صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
اس مسئلے کے حل کے طور پر ماہرین کی جانب سے کچھ ایسی خوراکوں کی نشان دہی کی گئی ہے جو بھرپور نیند کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق میگنیشیئم سے بھرپور کدو کے بیجوں میں بے خوابی کا حل موجود ہے۔ میگنیشیئم ایک اہم عنصر ہے جو پٹھوں کو راحت بخشنے کے علاوہ میلاٹونِن ہارمونز کے اخراج کو بڑھاتا ہے جو نیند کے آنے میں مدد دیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میگنیشیئم کے دیگر ذرائع میں تل کے بیج، سورج مکھی کے بیج، السی کے بیج، بادام اور خشک تائیم (جنگلی پودینہ) شامل ہیں۔
سلیپ فاؤنڈیشن کی جانب سے نیند اور میگنیشیئم کے درمیان تعلق کے حوالے سے بتایا گیا کہ میگنیشیئم متعدد سپلیمنٹس اور نیند میں مدد گار قدرتی اشیاء میں شامل ہوتا ہے۔
فاؤنڈیشن کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ محققین کا سمجھتے ہیں کہ میگنیشیئم ہمارے مرکزی اعصابی نظام کو پُرسکون کرتا ہے اور ان کیمیکل ری ایکشنز کا سبب بنتا ہے جو نیند کے احساس کو بڑھاتے ہیں۔
کدو کے بیج میگنیشیئم کے ساتھ ٹرائپٹوفین نامی امائنو ایسڈ سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو نیند کے معیار اور مزاج کو بہتر بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔