صدرمسلم لیگ ن و سابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست بچ گئی سیاست بھی بچ جائے گی،رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا ایک دوسرے پر الزامات کے بجائے آگے بڑھنا چاہیے۔
انشااللہ اب اللہ تعالی نے موقع دیا تو میاں نواز شریف بلوچستان کی ترقی میں حائل تمام مسائل کو حل کریں گے، بلاول بھٹو میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں، میں نے بلاول بھٹو کے ساتھ 16ماہ کام کیا، جن کو عوام منتخب کریں گے،قوم انکو قبول کرے گی،دوبارہ موقع ملا تو نوازشریف بلوچستان کے تمام مسائل حل کریں گے۔
نواز شریف نے وطن واپس تشریف لانے کے بعد اپنے سیاسی سفر کا آغاز کوئٹہ، بلوچستان سے کیا ہے، بلوچستان میں سڑکوں کا جال پھیلانے، گوادر پورٹ بنانے اور سی پیک کو یہاں لانے کے لیے بے پناہ کوششیں کرنے والے شخص کا نام محمد نواز شریف ہے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آج اپنے بھائی نواب اسلم رئیسانی اور حاجی لشکری رئیسانی کو ملنے آیا ہوں، ہمارا اس خاندان سے 50سال سے تعلق ہے، سیاست اپنی جگہ خاندانی تعلق کا ہمیشہ احترام کیا، حاجی لشکری رئیسانی کو دعوت دینے آیا ہوں ن لیگ میں شامل ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے بہت سارے سیاسی اکابرین نے ن لیگ کو جوائن کیا ہے، ہمیں ملکر اس صوبے کو خوشحال بنانا ہے، ہمیں ملکر سیاسی،معاشی اور معاشرتی مسائل کو حل کرنا ہے، میاں نوازشریف آج صرف ایک سیاستدان نہیں ایک مدبر ہیں، نوازشریف کی تمام صوبوں کے ساتھ والہانہ محبت ہے، کل ہماری سیاسی گفتگو ہوئی،کل کے حوالے سے مطمئن ہوں، سیاست برائے سیاست کوئی قومی خدمت نہیں۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ سمجھتا ہوں ان 75سالوں میں جو خرابی ہوئی، تمام سٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر مسائل کو حل کرنا ہوگا،16ماہ کی مخلوط حکومت تھی،مشاورت سے فیصلے ہوتے تھے، 16ماہ کی حکومت میں مثبت فیصلے ہوئے،فیصلوں میں تاخیر بھی ہوئی، سیلاب میں ساتھیوں سمیت ہم گھر میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر نہیں بیٹھے ہوئے تھے، میں سیلاب میں جگہ جگہ گیا دن رات مارا مارا پھرتا رہا، ہم نے وفاق سے 100ارب روپے دکھی انسانیت کیلئے مہیا کیے، آپ یہ نہیں کہہ سکتے ہم آرام سے بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ ڈوبے ہوئے تھے۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی نہج پر پہنچا دیا تھا، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، یقینا ہمارا سیاسی سرمایہ خرچ ہوا،تسلیم کرتا ہوں، ریاست بچ گئی،سیاست بھی بچ جائے گی انشااللہ، ملک دیوالیہ ہوجاتا تو سری لنکا جیسے حالات بن جاتے اور بدترین صورتحال ہوتی، جہاں تک مہنگائی کی بات ہے وہ گزشتہ 4سالوں سے چلی آرہی تھی۔
ان کامزید کہنا تھا کہ کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،ہمیں گندم امپورٹ کرنا پڑی، گزشتہ حکومت میں گندم کی پیدوار بھی کم ہوئی، چیلنجز تھے،ہم انسان ہیں،انسانوں سے خطا ہوتی ہے، ہم سے غلطیاں ہوئی ہوں گی اور ہوئیں بھی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ بلاول بھٹو میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں، میں نے بلاول بھٹو کے ساتھ 16ماہ کام کیا، جن کو عوام منتخب کریں گے،قوم انکو قبول کرے گی،عوام اگر ووٹ کے ذریعے نوازشریف کو منتخب کرتے ہیں تو یقین ہے انکو قبول کیا جائے گا۔