سٹیٹ بنک آف پاکستان نے خواتین کو ذاتی کاروبار کے لیے بلا سود قرضہ سہولت کا اجرا کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اب خواتین گھر بیٹھی آن لائن درخواست جمع کر ا کر پانچ لاکھ روپے تک کا قرضہ باآسانی حاصل کر کے بہتر روزگار کا سلسلہ شروع کر سکتی ہیں۔
ڈپٹی منیجر سٹیٹ بنک آف پاکستان قرۃ العین بلال نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں مردوں کے شانہ بشانہ خواتین ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں سے ملکی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نور محمد انصاری انڈسٹریل سکول، سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر سٹیٹ بنک آف پاکستان کی لائبہ آصف،حبیب بنک سے مومنہ انجم اور فریحہ صفدر، نور محمد انصاری انڈسٹریل سکول، سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری محمد ارشد قاسمی سمیت خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے ڈپٹی منیجر سٹیٹ بنک آف پاکستان قرۃ العین بلال نے کہا کہ ملک میں خواتین 48فیصدہیں مگربہت تھوڑی تعداد بلکہ نہ ہونے کے برابر خواتین اس وقت اپنا ذاتی کاروبار کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے لازم ہے کہ خواتین دوسروں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے ذاتی کاروبار کو ترجیح دیں، اس وقت فوڈ آئٹم اور گھریلو زراعت کے شعبہ میں آگے بڑھنے کے وسیع امکانات موجود ہیں جن کو اختیار کر کے خواتین اپنے گھرانے میں بہتر روزگار کا سلسلہ شروع کر سکتی ہیں بلکہ ان کے کاروبار سے کئی ایک افراد کے روزگار کا بھی بندوبست ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو چاہیے کہ بنک میں ذاتی اکائنٹ لازمی کھولیں تاکہ تھوڑی تھوڑی بچت بھی ان کے آنے والے کل میں کام آ سکے،
بنکوں نے اس مقصد کے لیے الگ ڈیسک بھی قائم کر دیے ہیں تاکہ بنک آنے والی خواتین کو کسی قسم کی بھی کوئی پریشانی اور دقت نہ ہو،بنک اکاؤنٹ گھر بیٹھی بھی کھول سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہنر مندی کی تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے، ہنر مند خواتین گھریلو سطح پر بیوٹی پارلر اور دستکاری سنٹر بنا کر روزگار شروع کر سکتی ہیں، آسان قرضہ کی فراہمی سٹیٹ بنک کی ترجیحات میں شامل ہو چکی ہے۔