کراچی: بھارت نے جو گڑھا آسٹریلیا کیلیے کھودا اس میں خود گرپڑا، فیصلہ کن معرکے کیلیے سلو پچ کا انتخاب کیا مگر آسٹریلوی بولرز نے کٹرز، سلوور باؤنسرز، ریگولر باؤنسرز سے توڑ کرلیا۔
بھارت نے ممبئی میں اپنی من پسند پچ پر نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں شکست دی، اس کی خوش قسمتی تھی کہ ٹاس بھی وہ خودجیتا تھا، جس کی وجہ سے پہلے بیٹنگ کی، اس پر پچ فکسنگ کے ساتھ ٹاس میں گڑبڑ کا بھی الزام عائد ہوا، جس کی پروا نہ کرتے ہوئے بھارت نے احمد آباد اسٹیڈیم میں فائنل کیلیے بھی ایک سلو پچ کا انتخاب کیا، جس پر وہ پاکستان ٹیم کو شکست دے چکا تھا، تاہم اس بار قسمت نے اس کا ساتھ نہیں دیا اور وہ ٹاس ہارگیا۔
اگرچہ میزبان کپتان روہت شرما نے اس وقت کہا کہ وہ ٹاس جیتتے بھی تو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے تاہم سلو ٹریک کی صورت میں بھارت نے جو گڑھا کینگروز کیلیے کھودا اس میں خود گرپڑے۔
آسٹریلوی بولرز نے کٹرز، سلوور باؤنسرز، ریگولر باؤنسرز سے کنڈیشنز کا توڑ کرتے ہوئے اسٹارز سے سجی بھارتی بیٹنگ لائن کو پویلین واپس بھیج دیا اور پھر ٹریوس ہیڈ کی سنچری اور مارنس لبوشین کی ففٹی کی بدولت ہدف آسانی سے 4 وکٹ پر حاصل کرلیا۔
مقابلے سے قبل آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز سے اسٹیڈیم میں ایک لاکھ سے زائد ہوم کراؤڈ کے حوالے سے سوال کیا جاتا رہا، جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ کراؤڈ کو خاموش کرنے کی کوشش کریں گے اور پھر میچ میں ان کی ٹیم نے یہ کر بھی دکھایا جب دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں گنجائش کے قریب تماشائیوں کی موجودگی کے باوجود سناٹا چھایا ہوا تھا۔
کمنز کا ورلڈکپ جیتنے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ مجھے سب سے زیادہ اسٹیڈیم کا سناٹا پسند آیا، کرکٹ میں ون ڈے ورلڈکپ میں فتح سے بڑھ کر اور کوئی بھی بڑا اعزاز نہیں ہے۔