پاکستانی ادارے پی کے ایل آئی نے نیا ریکارڈ قائم کردیا مردہ خاتون کا عطیہ کردہ جگر نارووال کے رہائشی کو ٹرانسپلانٹ کرکے قیمتی جان بچا لی۔
نگران وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے اس امر کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناروال کے رہائشی عمر خیام جو دو بچوں کا باپ ہے کافی عرصے سے ہیپا ٹائٹس سی کے مرض کا شکار تھا اور خرابی مرض کے باعث آخری سٹیج پر تھا۔
تاہم راولپنڈی کی رہائشی خاتون نے اپنی زندگی میں اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جن کے قضائے الہی سے انتقال کے بعد ان خاتون کو مصنوعی سسٹم میں خاتون کو رکھا گیا تھا، تاکہ اس کے گردے اور جگر خراب نہ ہوں۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق اس خاتون کے عطیہ کردہ اعضا نے تین افراد کو نئی زندگی دی ہے۔ ، دو مریضوں کو گردے ٹرانسپلانٹ کئے گئے جبکہ نارووال کے رہائشی کو خاتون کا لیور ٹرانسپلانٹ کیا گیا ۔
جگر کے عارضے میں مبتلاء مریض کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے ۔ پی کے ایل آئی میں اس طرح کی پہلی پیوندکاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسے انقلاب کی شروعات ہے کہ اعضاء کی چوری کا خاتمہ ہوگا۔