معروف میکسیکن اداکارہ میلیسا بریرا کا فلسطین کی حمایت پر ہالی ووڈ فلم سے نکالے جانے کے بعد بیان آگیا ہے۔
میکسیکو سے تعلق رکھنے والی اداکارہ میلیسیا بریرا نے حال ہی غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم کے خلاف آواز اُٹھائی جس کے بعد امریکی کمپنی اسپائی گلاس نے اداکارہ کو فلم “اسکریم 7″ کے سیکیوئل سے ہی نکال دیا تھا۔
اب اداکارہ میلیسیا بریرا نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ کی اسٹوری میں ایک طویل نوٹ پوسٹ کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ “میں سب سے پہلے یہود دشمنی اور اسلامو فوبیا کی مذمت کرتی ہوں، میں کسی بھی گروہ کے خلاف کسی بھی قسم کی نفرت اور تعصب کی مذمت کرتی ہوں”۔
میلیسیا بریرا نے کہا کہ “ایک قابل فخر میکسیکن شہری کے طور پر، میری یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے ان مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کروں جن کی مجھے فکر ہے اور دُنیا تک اپنی آواز پہنچاوْں”۔
اُنہوں نے کہا کہ “اس دنیا میں ہر انسان کو مساوی انسانی حقوق، آزادی رائے اور بولنے کا حق حاصل ہے پھر چاہے اُس کا تعلق کسی بھی مذہب، رنگ، نسل، جنس یا ذات سے ہو”۔
اداکارہ نے زور دے کر کہا کہ “کسی حکومت یا قیادت پر تنقید کرنا لوگوں کے پورے گروپ کی مذمت کے مترادف نہیں ہونا چاہیے”۔
میلیسیا بریرا نے کہا کہ “میں دن رات دعا کرتی ہوں کہ مزید اموات نہ ہوں، مزید تشدد نہ ہو اور پوری دُنیا میں امن قائم ہوجائے”۔
اُنہوں نے فلسطین کے لیے آواز اُٹھاتے ہوئے کہا کہ “میں اُن لوگوں کے لیے اپنی آواز بُلند کرتی رہوں گی جنہیں میری حمایت کی ضرورت ہے اور میں امن کی وکالت کرتی ہوں گی”۔
اداکارہ نے اپنے مخالفین کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ “خاموشی میرے لیے آپشن نہیں ہے، میں انسانی حقوق اور آزادی کے لیے بولتی رہوں گی”۔
واضح رہے کہ میلیسا بریرا نے اسرائیل کے خلاف آواز اُٹھاتے ہوئے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ “اسرائیل غزہ میں نسل کشی اور قتلِ عام کررہا ہے”۔
اداکارہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں کہا تھا کہ “غزہ کو جیل بنادیا گیا ہے، وہاں کے عوام کو پانی اور بجلی جیسی زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہوا ہے”۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ “پوری دُنیا خاموشی سے غزہ میں جاری ظلم و ستم ہوتا دیکھ رہی ہے، اس دُنیا نے تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا”، اس پوسٹ کے بعد اُنہیں ہالی ووڈ فلم سے نکال دیا گیا تھا۔