اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ بلوچ طلباء کے خلاف کیس کی سماعت دوبارہ شروع کی جس میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی ذاتی طور پر پیش ہوئے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی، جہاں اٹارنی جنرل منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سرکاری دورے پر ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سماعت سے اب تک کل 69 بلوچ طلباء لاپتہ ہیں جن میں سے 22 کو بازیاب کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28 طلباء تاحال لاپتہ ہیں اور حکومت ان سب کی بازیابی کی کوشش کرے گی۔
بابراعوان نے یہ بھی کہا کہ کابینہ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جہاں لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ تاہم جسٹس کیانی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے پاکستان میں کوئی قانون نہیں ہے۔
22 نومبر کو پچھلی سماعت میں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بنائی گئی وزرا کی کمیٹی کی رپورٹ بھی مسترد کر دی تھی۔