پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ کل سے سوشل میڈیا پر مجھے بہت زیادہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری بیان میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے عدالت کی جانب سے عمران خان کی پارٹی چیئرمین کے طور پر نااہلی کے حوالے سے عوام اور میڈیا کے سامنے انکشاف کیا تھا اور اس فیصلے کے قانونی پہلوؤں کی وجہ سے عمران خان پی ٹی آئی کے اندر پارٹی چیئرمین کا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بتایا تھا کہ میں نے یہ خبر جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد بتائی تھی یہ خبریں میں نے خود سے نہیں بنائیں اور نہ ہی میں توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے عدالتی فیصلے کا ذمہ دار ہوں۔
اس لیے جو میرے مخالف ہیں ان سے کہتا ہوں کہ میرے خلاف پروپیگنڈہ بند کر دیں، یہ فیصلہ سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر ،عمیر نیازی اور میری موجودگی میں چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات میں ہوا تھا۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میرے خبر دینے کے فوراً بعد ہی میڈیا پر میرے بیان کی تردید شروع کر ہو گئی تھی اور افسوس کی بات ہے کہ پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ نےمیرے بیان کی سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر عمیر نیازی جو چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات میں موجود تھےسے تصدیق کیے بغیر بیان جاری کر دیا۔ جس کی وجہ سے بدقسمتی سے میرے بارے میں بہت غلط فہمیاں پیدا ہوگئیں۔
انکا کہنا تھا کہ میں یہ چیز سمجھنے میں سے قاصر ہوں کہ تضاد کے پیچھے کون ہے اور گمراہ کن بیانات کیوں جاری کیے گئے ، اب اس خبر کی تصدیق ہو چکی ہے تو میری پی ٹی آئی آفیشل ہینڈلر سے گزار ش ہے کہ اس ٹویٹ کو ہٹا دیں جو اس غلط معلومات کی وجہ بنی۔
جو لوگ مجھے مسلسل بدنام کر رہے ہیں، برائے مہربانی میری پارٹی قیادت کے لیے بے چین ہونے کی تصویر کشی کرنا بند کر دیں، میں یہاں سیاست کو فتح کرنے کی نیت سے نہیں آیا، ان مشکل حالات میں لڑنے کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جو پاکستان کا وفادار ہے، میری کوششوں کو سراہے گا، میں اس مشکل وقت میں چیئرمین تحریک انصاف اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوں کیونکہ میں جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں۔
انشاء اللہ ہم چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کے معاملے پر بات کریں گے، اسے کالعدم کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔