عمرمیں اضافہ توقدرتی عمل ہےلیکن اس کوروکناکسی کیلئےممکن نہیں اورہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھاپے کے آثار قدرتی طور پر نمایاں ہوتے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق انسان کی زندگی کانظام اس طرح سےچلتارہتاہےکہ ہرگزرتےسال کےساتھ بڑھاپےکی طرف سفرجاری رہتاہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی چند عادات سے بھی بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے؟
جی ہاں واقعی ان عادات کے نتیجے میں درمیانی عمر میں ہی بڑھاپا ظاہر ہونے لگتا ہے۔یہ وہ عادات ہیں جو روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہوتی ہیں اور اکثر افراد ان پر غور بھی نہیں کرتے۔
ڈپریشن کو نظر انداز کرنا
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ ڈپریشن سے جسمانی و ذہنی مسائل کا سامنا ہوتا ہے جبکہ دماغ سکڑنے سے بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔جسمانی صحت کی طرح دماغی صحت بھی بہت اہم ہوتی ہے اور ڈپریشن کا سامنا ہونے پر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے۔
مصروفیت کے باعث سن اسکرین کا استعمال نہ کرنا
آپ زیادہ وقت چار دیواری کے اندر گزارتے ہیں تو بھی سن اسکرین کا روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔ماہرین کے مطابق سورج کی روشنی جِلد کی عمر پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہے۔تو اگر آپ قبل از وقت جھریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو روزانہ سن اسکرین کا استعمال ضرور کریں۔
ہفتے میں ایک یا 2 سگریٹ پینا
اگر آپ کو لگتا ہے کہ کبھی کبھار تمباکو نوشی سے صحت پر مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے، تو یہ خیال غلط ہے۔تمباکو میں ہزاروں ایسے کیمیائی مرکبات ہوتے ہیں جو جِلد کے ٹشوز کو نقصان پہنچاتے ہیں اور قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنا دیتے ہیں۔تمباکو نوشی سے جِلد کی لچک بھی متاثر ہوتی ہے جبکہ جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں۔
دوستوں سے دوری
لوگوں سے اچھے تعلقات عمر میں اضافے کی رفتار سست کرتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اچھے سماجی تعلقات سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔درحقیقت ہر مہینے ایک بار بھی دوستوں کے ساتھ گھومنے سے جلد بڑھاپے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
چائے یا کافی کا زیادہ استعمال
چائے یا کافی بیشتر افراد کے پسندیدہ مشروبات ہیں اور صحت کے لیے مفید بھی ہوتے ہیں۔مگر ان کا بہت زیادہ استعمال ضرور نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، کیونکہ ان کے زیادہ استعمال سے وہ ہارمونز متاثر ہوتے ہیں جو شخصیت کو جوان دکھانے اور ورم کو کم رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
کمر جھکائے رکھنا
لوگوں کے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا انداز بھی جلد بڑھاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ یا ٹیبلیٹ استعمال کرتے ہوئے بیشتر افراد اپنی کمر کو آگے جھکائے رکھتے ہیں جس سے ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھتا ہے۔اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کی ساخت متاثر ہوتی ہے اور جوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
جنک فوڈ کا شوق
جنک یا فاسٹ فوڈ کھانے کا شوق بڑھاپے کی جانب سفر بہت تیز کر دیتا ہے۔جنک فوڈ میں موجود چکنائی، مٹھاس، نمک اور دیگر اجزا سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں پھلوں، سبزیوں اور گریوں کا زیادہ استعمال عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کی روک تھام کرتا ہے۔
اسٹرا کا استعمال
پلاسٹک اسٹرا کے استعمال سے بھی لوگ جلد بوڑھے ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جب آپ اکثر اسٹرا کے ذریعے مشروب کو پیتے ہیں تو ہونٹوں پر لکیریں ابھرتی ہیں جبکہ منہ کے اردگرد جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔
سن گلاسز کا استعمال نہ کرنا
اگر آپ اپنی آنکھوں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو سن گلاسز کا استعمال ضرور کریں۔اس سے نہ صرف آنکھوں کے اردگرد جھریوں کی روک تھام ہوتی ہے بلکہ بینائی کے مختلف مسائل سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ہر ہفتے کئی بار بہت زیادہ مقدار میں کھانا
ہر ہفتے کئی بار بہت زیادہ مقدار میں کھانا کھانے سے بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔اس عادت کے نتیجے میں خلیات پر تکسیدی تناؤ بڑھتا ہے جس سے مختلف جسمانی افعال متاثر ہوتے ہیں۔زیادہ کھانے کے نتیجے میں جسم کو غذا ہضم کرنے کے لیے بہت زیادہ توانائی خرچ کرنا پڑتی ہے اور میٹابولزم کی رفتار متاثر ہوتی ہے، جس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ورزش نہ کرنا
ورزش نہ کرنا یا جسمانی سرگرمیوں سے دوری کے نتیجے میں قبل از وقت بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔ہر ہفتے کم از کم 3 بار تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے سے بھی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
دانتوں کا خیال نہ رکھنا
عمر بڑھنے کے اولین اثرات عموماً دانتوں سے ظاہر ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ روزانہ دانتوں پر برش اور خلال کرنا ضروری ہے تاکہ دانت صحت مند رہیں۔صحت مند دانتوں سے لوگ زیادہ جوان نظر آتے ہیں۔
بہت زیادہ میک اپ کا استعمال
اکثر خواتین کم عمر نظر آنے کے لیے میک اپ کا استعمال کرتی ہیں مگر بہت زیادہ میک اپ استعمال کرنے سے جِلد کا بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق زیادہ میک اپ سے جِلدی مسام بند ہو جاتے ہیں اور جِلد کو تحفظ فراہم کرنے والی قدرتی نمی متاثر ہوتی ہے، ان دونوں عناصر سے قبل از وقت جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں۔
صحت کے لیے مفید چکنائی سے دوری
کم چکنائی والی غذاؤں کے استعمال سے جسمانی وزن میں ممکنہ کمی آسکتی ہے مگر اس سے بڑھاپے کی جانب سفر بھی تیز ہو جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذائیں جیسے مچھلی اور گریوں کے استعمال سے قبل از وقت بڑھاپے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
مسلز کو نظر انداز کرنا
مسلز کی مضبوطی اور بڑھاپے کی جانب سفر کے درمیان تعلق موجود ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق مسلز کو مضبوط رکھنے سے دل، دماغ اور ہڈیوں کو تحفظ ملتا ہے، جس سے جوان نظر آنے میں مدد ملتی ہے۔