ٹورونٹو: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ السی کے بیجوں کا استعمال چھاتی کے سرطان کے خطرات میں کمی واقع کر سکتا ہے۔
امریکی ریاست نیبراسکا اور کینیڈا کے محققین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں چوہیاؤں کو السی کے بیجوں کے تیل کا محلول دیا گیا۔ اس تیل میں لِگنینس نامی مرکب پایا جاتا ہے جو اجناس، تخم، گردی دار میوہ جات جیسی فائبر سے بھرپور غذاؤں اور کافی جیسے مشروبات میں پایا جاتا ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ یہ مرکب پیٹ کے مائیکروبائیوم اور میمری گلینڈ مائیکرو آر این اے(جن کا تعلق چھاتی کے سرطان کی نمو سے ہوتا ہے) کے درمیان تعلق کی ابتداء کرتا ہے۔
محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج چھاتی کے سرطان سے بچاؤ کے لیے غذا کے متعلق نئی تجاویز تک لے جا سکتے ہیں۔
چھاتی کا سرطان امریکا میں کینسر کی سب سے عام قسم ہے اور ہر سال تقریباً تین لاکھ خواتین اس بیماری سے متاثر ہوتی ہیں۔
یونیورسٹی آف ٹورونٹو سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی مصنفہ ڈاکٹر ایلینا ایم کومیلی کا کہنا تھا کہ اگر ان نتائج کی تصدیق ہوجاتی ہے تو غذا کے ذریعے چھاتی کے سرطان سے بچنے کے لیے مائیکروبائیوٹا نیا ہدف بن جائے گا۔
ماضی کے مطالعے میں اس بات کا علم ہو چکا ہے کہ لِگنینس اپنے اندر انسداد سوزش خصوصیات رکھتا ہےاور اس کے سبب جسم کم ایسٹروجن پیدا کرتا ہے جس کے نتیجے میں چھاتی کے سرطان کے خطرات میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔