پشاور: تربیت یافتہ افرادی قوت میں اضافے کے لیے نگران حکومت نے اہم قدم اٹھالیا، خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور الخدمت فاؤنڈیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط۔ کردیے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب معنقد ہوئی جس میں نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
ایم او یو کے تحت خیبر پختونخوا کے تین لاکھ نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل اسکلز کورسز کروائے جائیں گے، تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
یہ کورسز الخدمت فاونڈیشن اور خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کی تین سالہ شراکت سے کروائے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو مارکیٹ بیسڈ ٹریننگ دے کر انہیں بیرون ممالک روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکیں گے، تربیت یافتہ افرادی قوت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، نگران صوبائی حکومت نے اس مقصد کے لئے ہیومن ریسورس ایکسپورٹ اسٹریٹجی ترتیب دی ہے۔
ارشد حسین شاہ نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت اگلے ایک سال میں پانچ لاکھ تک نوجوانوں کو مارکیٹ بیسڈ کورسز کروائے جائیں گے، کورسز کرنے والے نوجوانوں کو روزگار کے لئے بیرون ملک بھیجا جائے گا، نوجوانوں کو جدید اسکلز سکھانے کے لئے نجی اداروں کو حکومتی کوششوں کا ساتھ دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک قومی کاز ہے جس میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا اس سلسلے میں الخدمت فاؤنڈیشن کا کردار قابل تحسین ہے، الخدمت فاؤنڈیشن اس کاز میں صوبائی حکومت کی پارٹنر ہے، الخدمت فاونڈیشن اور خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کے درمیان اس شراکت سے صوبے میں ڈیجیٹل اسکلز کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔