کراچی: پی آئی اے اور پی ایس او تنازع شدت اختیار کرگیا، جس سے قومی ائرلائن کا فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی عدم دلچسپی کی وجہ سے قومی فضائی کمپنی پی آئی اے اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے درمیان واجبات کا تنازع شدید ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہو چکا ہے اور اب فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر ملتان، سکھر اور گلگت ائرپورٹ پر پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کردی ہے، جس کے بعد پی آئی اے نے پیر کو آپریٹ ہونے والی 14 پروازیں منسوخ کردیں۔
منسوخ کی جانے والی پروازوں میں ملتان سے کراچی ،ملتان سے اسلام آباد، گلگت سے اسلام آباد کی دوطرفہ اور اسلام آباد سے سکھر کی پروازیں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق قومی فضائی کمپنی پی آئی اے نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو شیڈول کے مطابق 65 کروڑ روپے ادا کر نے ہیں جب کہ پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے مالی بحران سے نکلنے کے لیے مدد مانگی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن مکمل بند ہونے کا خدشہ ہے۔ قومی ائرلائن (پی آئی اے) کو فوری طور پر 7 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
پی آئی اے کا کہنا ہے کہ متعدد بار وزارت ہوابازی کو خطوط بھی لکھے ہیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ دوسری جانب ایاٹا سروسز بھی کسی بھی وقت عدم ادائیگی کے باعچ بند ہونے کا خدشہ ہے۔