عرفان پٹھان نے کہا کہ ایک وائیڈ بال اور ایک ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ پاکستان کے حق میں نہیں گیا۔ جنوبی افریقا کی قسمت اچھی رہی، ورلڈ کپ کا بہترین میچ ہوا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ہربھجن سنگھ نے کہا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں خراب امپائرنگ اور خراب قوانین پاکستان کو مہنگے پڑگئے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں ہربھجن سنگھ نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو قانون تبدیل کرنا چاہیے۔سابق بھارتی آف اسپنر کا کہنا ہے کہ گیند اسٹمپ کو لگ رہی ہے تو اُسے آؤٹ دینا چاہیے، چاہے امپائر اُسے آؤٹ دے یا نہ دے، اگر یہی قانون ہے تو پھر ایسی ٹیکنالوجی کا فائدہ کیا؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں عرفان پٹھان نے کہا کہ جنوبی افریقا سے میچ میں 2 فیصلے پاکستان کے خلاف گئے۔واضح رہے کہ ورلڈ کپ کے سنسنی خیز میچ میں جنوبی افریقا کی اننگز کے 46ویں اوور کی آخری گیند پر پروٹیز کو جیت کے لیے 8 رنز جبکہ پاکستان کو کامیابی کے لیے صرف ایک وکٹ درکار تھی اس وقت حارث رؤف نے جنوبی افریقا کے ٹیل اینڈر بیٹر تبریز شمسی کو گیند کروائی جو ان کے پیڈ پر لگی، پاکستانی ٹیم کی جانب سے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی، مگر آن فیلڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ دیا، جس پر پاکستان نے ری ویو لینے کا فیصلہ کیا۔
ری ویو میں نظر آیا کہ حارث کی گیند وکٹ کو معمولی چھو رہی ہے لیکن آن فیلڈ امپائر کی جانب سے ناٹ آؤٹ دیا گیا تھا اس لیے وہ امپائر کالز کی وجہ سے ری ویو کے بعد بھی ناٹ آؤٹ ہی رہا۔
اگر امپائر حارث کی اس گیند پر آؤٹ دے دیتے تو پاکستان میچ جیت جاتا جبکہ جنوبی افریقا کی جانب سے ری ویو لینے پر بھی آؤٹ ہی قرار دیا جاتا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر عرفان پٹھان نے ورلڈکپ میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے میچ پر تبصرہ کیا ہے۔۔