اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج محسن اختر کیانی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ راجہ مقصود حسین نے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کرائی۔
شکایت میں استدعا کی گئی کہ جسٹس محسن اختر کیانی کو مس کنڈکٹ پر عہدے سے ہٹایا جائے،شکایت پر فیصلہ ہونے تک جسٹس محسن اختر کیانی سے عدالتی اختیارات واپس لئے جائیں۔
شکایت کے متن کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی بطور انتظامی جج اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں،بطور انتظامی جج محسن اختر کیانی رشتہ داروں اور دوستوں کے من پسند مقدمات مقرر کرتے ہیں۔
جھوٹے مقدمات جسٹس محسن اختر کیانی اپنے بنچ میں مقرر کرواتے ہیں،راول ڈیم میں جسٹس محسن اختر کیانی کے عزیز غیر قانونی کشتی رانی کرا رہے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی کے رشتہ داروں کیخلاف کوئی بھی ادارہ کاروائی سے گریزاں ہے،اے کیو ایسوسی ایٹس کا حصہ رہنے والے جج محسن اختر کیانی اپنے ایسوسی ایٹ وکلا کو نواز رہے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی جن وکلا کو نواز رہے ہیں انکے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے،جسٹس محسن اختر کیانی کی ملک و بیرون ممالک بہت سی ان ڈکلیئرڈ جائیدادیں ہیں،پاکستان میں جسٹس محسن اختر کیانی کی 15 غیر منقولہ جائیدادیں ہیں۔
غیر منقولہ جائیدادوں میں چھ پلاٹ،نو گھر اور اپارٹمنٹس شامل ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی کی اسلام آباد کے سیکٹر ایف 6 میں دو ارب مالیت کی بے نامی جائیداد ہے۔
ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کے آرٹیکل 209(8) کی خلاف ورزی پر دائر کیا گیا۔