کراچی: پی سی بی کے ’’اقتدار کپ‘‘ کا فائنل قریب آ گیا، ذکا اشرف بطور مینجمنٹ کمیٹی چیف برقرار رہیں گے یا کسی اور کو موقع ملے گا، فیصلہ جمعے کو متوقع ہے۔
پی سی بی میں گذشتہ کافی عرصے سے استحکام کی کمی ہے، نجم سیٹھی کی جگہ نئے ذکا اشرف کی زیرسربراہی مینجمنٹ کمیٹی بنائی گئی تو وہ بھی الیکشن نہ کرا سکی، اس کی معیاد اتوار کو ختم ہو جائے گی، جمعہ چونکہ آخری ورکنگ ڈے ہے اس لیے کوئی فیصلہ سامنے آنے کی توقع ہے۔
ذکا اشرف کی توسیع کیلیے کوششیں جاری ہیں، نجم سیٹھی و دیگر چند افراد بھی دوڑ میں موجود ہیں، دریں اثنا گذشتہ روز نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی شاہد آفریدی سے ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان کرکٹ کے معاملات پر غور کیا گیا،سابق کپتان نے کھیل میں بہتری کیلیے تجاویز دیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے انھیں کرکٹ کی بہتری کیلیے فعال کردار ادا کرنے کا کہا، شاہد آفریدی نے بورڈ میں ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے سوچ سمجھ کر جواب دینے کا کہا۔
یاد رہے کہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی غیر متوقع کارکردگی، چیف سلیکٹر انضمام الحق پر مفادات کے ٹکراؤ کا الزام لگے اور پھر استعفیٰ سے سامنے آنے والی صورتحال پر کرکٹ حلقوں میں تشویش کی لہر موجود ہے،شاہد آفریدی کچھ عرصے قبل بطور چیف سلیکٹر مختصر مدت تک فرائض نبھا چکے ہیں۔
رابطے پر انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات مثبت رہی، وہ چاہتے ہیں کہ میں ملکی کرکٹ کی بہتری کیلیے کسی بھی حیثیت میں اپنا کردار نبھاؤں، میں نے سوچ بچارکے بعد جواب دینے کا کہا ہے۔