پاکستان مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے انتخابات 2024 میں مل کرحصہ لینے کا اعلان کردیا۔
خواجہ سعد رفیق
رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے خاص طور پر جب انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے ۔آج مسلم لیگ ن اور ایم کیو یم کے مابین طے پایا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ملکر حصہ لیں گے ۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایم کیو ایم کے وفد کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تر معاشی اور قانون امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔
فاروق ستار
جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اس وقت جو ملکی معاشی صورتحال ہے اس کا مقابلہ کیسے کرنا ہے ۔جو پارلیمان بنے گی اس کے کے لیے درپیش مسائل کے حل کے لیے ابھی مل کر بیٹھنا ضروری ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل سمیت دیگر تمام مسایل کے حل کے لیے ایک کوئی جماعت اس پوزیشن میں نہیں کہ اس کو حل کیا جائے ۔ہمارے درمیان طے پایا ہے کہ ہم تمام تر معاملات پر امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر اتفاق ہوا ہے ۔اس وقت قومی اتفاقِ رائے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اسے ہماری سیاسی اخلاقی اور انسانی زمہ داری کو سمجھا جائے ۔
مصطفی کمال
جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے ہم نے اس وقت مل کر ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ لئے عمل تیار نہ کیا تو ہم سب کی یہ آخری باری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران سے ہمیں مضبوط سیاسی حکومت ہی نکال سکتی ہے میں ماضی کی بات نہیں کررہا تاہم اس وقت میاں نواز شریف کو سب اس وقت سب مضبوط سیاست دان کہہ رہے ہیں اس وقت پاکستان کو سخت اور مضبوط فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ۔
ن لیگ اور ایم کیو ایم کا مشترکہ اعلامیہ
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم۔ کیو۔ایم) کے وفد نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ، جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال شامل تھے، نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آرگنائزر مریم نواز، سیکریٹری جنرل احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، پرویز رشید، رانا ثنائ اللہ اور مریم اورنگب بھی موجود تھے۔
دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کے عوام کو موجودہ مسائل سے نکالنے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پہ گامزن کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں گی۔ دونوں جماعتوں نے چھ رکنی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو صوبہ سندھ بالخصوص اس کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کے لئے جامع چارٹر تیار کریں گی۔ کمیٹی دونوں جماعتوں کے درمیان اشتراک کے لئے حتمی تجاویز قیادت کو 10 روز میں پیش کریں گی۔