بھارت میں جاری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ میں انگلینڈ سے شکست کے بعد پاکستان ٹیم کا ورلڈکپ سفر بھی تمام ہوگیا، قومی ٹیم لگاتار دوسری مرتبہ میگا ایونٹ کے گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگئی۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے 13ویں ایڈیشن میں پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے کیلئے 287 رنز سے جیت کی ضرورت تھی۔ قومی ٹیم ٹاس ہار کر نہ صرف ورلڈکپ 2023 سے باہر ہوگئی بلکہ 93 رنز سے میچ بھی ہار بیٹھی۔
پاکستان کرکٹ کے ماضی میں ورلڈکپ سفر کی بات کی جائے تو 1975 سے 2019 تک کھیلے گئے ون ڈے ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی ملی جلی رہی۔ کبھی قومی ٹیم نے کم توقعات کے باوجود حیران کُن کارکردگی دکھائی تو کبھی گروپ اسٹیج کے مرحلے سے ہی آگے نہ بڑھ سکی۔
1975 میں آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے پہلے ایڈیشن میں قومی ٹیم مایوس کُن کارکردگی کے باعث سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہ کرسکی۔ انگلینڈ میں کھیلے گئے 1979 کے ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم آصف اقبال کی قیادت میں سیمی فائنل تک پہنچی۔
1983 اور 1987 کا آئی سی سی ورلڈکپ بھی پاکستان کیلئے بہترین رہا جب لگاتار تیسری مرتبہ قومی ٹیم نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔ عمران خان کی کپتانی میں ہی دونوں ایڈیشن میں پاکستان کو یہ کامیابی حاصل ہوئی۔
مسلسل تین مرتبہ سیمی فائنلسٹ ٹیم بننے کے بعد 1992 میں شائقین نے قومی ٹیم سے کافی امیدیں باندھیں۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی میزبانی میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ کے پانچویں ایڈیشن میں بالآخر عمران خان کی کپتانی میں ہی پاکستان فاتح قرار پایا۔
1996 کے ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کپتانی وسیم اکرم کو سونپی گئی، اس سال پاکستان کوارٹر فائنل تک ہی پہنچ سکا۔ 1999 کے ورلڈکپ میں پاکستان کو عبد الرزاق، شاہد آفریدی اور شعیب اختر کی شکل میں مستقبل کے بہترین کرکٹرز ملے۔ وسیم اکرم کی ہی کپتانی میں قومی ٹیم اس ایڈیشن میں فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
2003 میں یہی پاکستان ٹیم لڑکھڑائی تو وقار یونس کی کپتانی میں گروپ اسٹیچ کے مرحلے سے آگے نہ جاسکی۔ 2007 میں پھر قومی ٹیم کی کارکردگی نے شائقین کو مایوس کیا۔ انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگیا۔
2011 میں بھارت کی میزبانی میں کھیلے گئے ورلڈکپ کے 10 ویں ایڈیشن میں پاکستان ایک مرتبہ پھر سیمی فائنل تک پہنچا۔ 2015 میں ورلڈکپ کا میدان آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں سجا تو کئی نئے چہرے پاکستانی ٹیم کا حصہ بنے۔ مصباح الحق کی کپتانی میں ٹیم کوارٹر فائنل تک ہی پہنچ سکی۔
2019 میں کھیلے گئے 12 ویں ایڈیشن میں قیادت سرفراز احمد کو سونپی گئی جس میں بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر، امام الحق اور حسن علی جیسے کھلاڑی ٹیم کا حصہ بنے۔ اس سال بھی ٹیم کی کارکردگی کچھ خاص نہ رہی اور پاکستان گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگیا۔