اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلیے نیشنل کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی (این سی ایف ایس) تیار کر لی۔
وزارت منصوبہ بندی کی جاری تفصیلات کے مطابق اس اسٹریٹجی کا مقصد شعبہ جاتی ترجیحات کی نشاندہی کرنا اور موسمیاتی مالیات کی پیمائش کرنا ہے جبکہ یہ پالیسی پیرس معاہدے کے لیے پاکستان کے عزم کا سنگ بنیاد ہے جس میں نجی شعبے کی شمولیت، بین الاقوامی موسمیاتی مالیات اور کاربن مارکیٹوں کا فائدہ اٹھانا ہے۔
پائیدار فنانس بیورو موسمیاتی مالیات میں انقلاب لانے کیلیے قائم کیا گیا جوپبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)کو پائیدار فنانس کی طرف دوبارہ گامزن کرے گا، مالی سال 2023-24 میں 20 فیصد (925 بلین روپے) پی ایس ڈی پی کی نئی اسکیموں کو گرین رکھا گیا ہے۔
عالمی بینک کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق ایک اہم اقدام میں پاکستان کو 2023 اور 2030 کے درمیان نظامی لچک حاصل کرنے کے لیے 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔ یہ سرمایہ کاری آب و ہوا سے پاک پاکستان کی ترقی کی رفتار کو آگے بڑھانے اور اس کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔